مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی جوہری توانائی کی تنظیم (AEOI) کے ترجمان بہروز کمال وندی نے ملک کے انتظامی اداروں کی تعلقات عامہ کی رابطہ کونسل کے دسویں اجلاس میں کہا کہ جوہری میدان میں گزند پہنچنے کے لحاظ سے ملک مختلف وجوہات کی بناء پر مکمل طور پر ناقابل تسخیر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف طریقے استعمال کر کے اس حفاظتی فیکٹر کو مزید بڑھا دیا گیا ہے اور ہمارے دشمنوں کے پاس جن کا اصل ہدف ایران کی ایٹمی صنعت اور سائنسدانوں پر حملہ کرنا ہے سفارت کاری کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔
انہوں نے ملک میں جوہری صنعت کے استعمال اور دیگر ممالک کو جوہری مصنوعات کی برآمدات پر بھی بات کی۔ اس ضمن میں اے ایی او آئی کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ تمام تر پابندیوں اور ملک پر ڈالے گئے شدید دباو کے باوجود نہ صرف ملک میں ریڈیوفارماسیوٹیکل ادویات کا استعمال کیا جارہا ہے، بلکہ ہم بیرون ملک بھی 4 سے 5 لاکھ افراد کو ان ادویات کا استعمال کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں جبکہ یہ سب ایسے حالات میں ہے کہ جب ہم پابندیوں کے سنگین دباو میں ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دشمن کا یہ دعویٰ کہ پابندیاں ایران میں خوراک اور ادویات کی درآمدات کو نشانہ نہیں بناتیں، ایک بہت بڑا جھوٹ ہے۔
کمال وندی نے مزید کہا کہ جلد ہی ہمارے پاس ری ایکٹر اور فارماسیوٹیکل ادویات کے شعبے میں اچھی خبریں ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم تابکاری تھراپی اور دماغی کینسر کے علاج میں بریکی تھراپی سمیت دیگر شعبوں میں بہت اچھی حالت میں ہیں۔