عراق کی الحشد الشعبی فورسز کے ایک رہنما نے تاکید کی کہ اربعین حسینی (ع) کے دوران ان فورسز نے صوبہ دیالی میں دہشت گرد گروہ داعش پر 5 بڑی اور کاری ضربیں لگائیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی نیوز ویب سائٹ المعلومہ نے خبر دی ہے کہ عراقی رضاکار فورسز الحشد الشعبی کے ایک کمانڈر احمد التمیمی نے کہا ہے کہ اربعین حسینی (ع) کے دوران ان فورسز نے صوبہ دیالی میں دہشت گرد گروہ داعش پر 5 بڑی اور کاری ضربیں لگائیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ داعش کے دہشت گرد عناصر اربعین کے ایام میں کوئی تخریبی کارروائی کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے، کہا کہ عراق میں اربعین کی زیارت کے دنوں کے سکیورٹی پلان میں صوبہ دیالی اہم صوبوں میں سے ایک تھا کیونکہ ایران، افغانستان اور آذربائیجان سمیت مختلف ممالک کے 220,000 سے زائد زائرین المنذریہ کراسنگ سے گزر کر عراق میں داخل ہوئے۔

التمیمی نے مزید کہا کہ ان کارروائیوں میں الحشد الشعبی کے مسلح دستوں نے داعش کے چھ ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کے گوداموں کا پتہ لگایا اور اپنے قبضے میں لے لیا، ایک سینئر کمانڈر سمیت چھ دہشت گردوں کو ہلاک کیا اور صوبہ دیالی میں 5000 ہیکٹر اراضی کو داعش سے کلیئر کرانے میں کامیاب ہوئے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ صوبہ دیالی سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد عراقی زائرین کربلا گئے، کہا کہ اربعین کے ایام کے دوران الحشد الشعبی کی کمانڈ دیالی کے محور میں داعش کو پانچ اہم ضربیں لگانے میں کامیاب رہی اور ان کارروائیوں کے اہم نتائج برآمد ہوئے جبکہ زائرین کی سکیورٹی کے حوالے سے کوئی خلل پیدا نہیں ہوا، باوجود اس کے کہ موکبوں کی تعداد 600 سے زائد تھی۔

یہ ایسے حالات میں ہے کہ اس سے پہلے حشد شعبی نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں عراق کے صوبہ صلاح الدین میں سامرا شہر کے جنوب میں اربعین حسینی کے زائرین اور سیکورٹی فورسز پر دہشت گردانہ حملے کے منصوبے کو ناکام بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔