مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے ازبکستان کے دورے سے واپسی پر رہبر معظم انقلاب اسلامی سے ملاقات کی اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں ہونے والی ملاقاتوں اور معاہدوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی، نیز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں شرکت کے لیے اپنے دورہ نیویارک کے آئندہ منصوبوں کے بارے میں بتایا۔
صدر رئیسی کی پیش کردہ رپورٹ اور اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آیت اللہ خامنہ ای نے نیویارک کے دورے کے موقع پر ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کرتے ہوئے بدھ کی صبح تہران سے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہان مملکت کی کونسل کے 22ویں اجلاس میں شرکت کے لیے ازبکستان کے شہر سمرقند کے لیے روانہ ہوئے تھے۔
ان کے دورہ ازبکستان کے دوران ایران اور ازبکستان نے توانائی، صنعت، زراعت، کھیل اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کی 17 دستاویزات پر دستخط کیے۔
دریں اثنا شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے 22ویں سربراہی اجلاس میں جمعہ کے روز علاقائی تعاون کی بین الاقوامی تنظیم کی مستقل رکنیت میں ایران کی شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔
ایرانی صدر نے سربراہی اجلاس کی سائڈ لائن پر روس، چین، پاکستان، بیلاروس، کرغزستان، تاجکستان، بھارت سمیت مختلف ممالک کے سربراہان اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل سے ملاقاتیں کیں۔
سید ابراہیم رئیسی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے پیر کو نیویارک بھی جائیں گے۔