عراق کے مقدس شہر کربلا میں ہونے والی دو روزہ عالمی کانفرنس ندائے الاقصی اختتام پذیر ہوگئی۔ کانفرنس کے اختتامی اعلامیے میں غاصب صہیونی رجیم کی جارحیت کے مقابلے میں فلسطین کی حمایت پر زور دیا گیا۔ 

 مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے مقدس شہر کربلا میں دو روزہ عالمی کانفرنس «نداء الاقصی» کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرس میں دنیا بھر کے مختلف ممالک کی دو سو سے زائد مذہبی اور علمی شخصیات نے شرکت کی جبکہ کانفرس کا محور «حسینی تحریک کے اصول اور بیت المقدس کی آزادی اور فلسطینی عوام کے انقلاب میں اس کا کرادار» رکھا گیا تھا جو آج بدھ کے روز اختتامی اعلامیے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق کانفرنس کے اختتامی اعلامیے میں اپیل کی گئی کہ عراق کی دینی مرجعیت کی ندا پر لیبک کہتے ہوئے فلسطینی عوام کے لئے مالی امداد کی جائے اور اس بات پر زور دیا گیا کہ فلسطین کا معاملہ ایک انسانی، اسلامی اور عالمی پہلووں کا حامل معاملہ ہے۔ 

کانفرنس کے اختتامی سیشن میں شرکا اور مقررین نے مسلمانوں کے وحدت کلمہ اور مشترکہ موقف اپنانے پر زور دیا اور فلسطینی عوام کی حمایت اور بعض عربی ممالک کی غاصب اسرائیل کے ساتھ بحالیِ تعلقات کی مذمت کا مطالبہ کیا۔    

مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ قدس شریف اور مسجد الاقصی امت کا سب سے پہلا کاز ہے اور اس کی آزادی صرف امت کے فرزندوں کے ہاتھوں ہی حاصل ہوگی۔ 

عراق کے دار الافتاء کے ترجمان شیخ عامر البیاتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ عراق فلسطین کی فتح کے لئے بدستور ایثار کا مظاہرہ کرتا رہے گا اور ہم اپنی نسلوں کی اسی بنیاد پر پرورش کریں گے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے انقلاب اور جہاد کی حمایت کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ فلسطین کا مسئلہ انتہائی بنیادی مسئلہ ہے۔  

حرم مطہر امام حسین کے نمائندنے شیخ خیر الدین الھادی نے کہا کہ ندائے الاقصی کا پیغام اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ استبداد اور استعمار کے مقابلے میں فلسطینی عوام اکیلے نہیں ہیں۔  

 عالمی نداء الاقصی کانفرنس اربعین امام حسین ﴿ع﴾ کے ایام میں منعقد ہوئی اور اس کا عنوان «حسینی تحریک کے اصول اور بیت المقدس کی آزادی اور فلسطینی عوام کے انقلاب میں اس کا کرادار» رکھا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ کانفرنس کا اہتمام کچھ اداروں کے باہمی اشتراک اور تعاون سے کیا گیا تھا جن میں امام حسین ﴿ع﴾ کے حرم مطہر کا سیکریٹریٹ، عراق کے اہل سنت کا دار الافتاء اور گلوبل کمپین ٹو ریٹرن ٹو فلسطین بھی شامل تھے۔ 

mehrnews.com/xYtR3