مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی الصدر پارٹی کے سربراہ نے حنانہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں عراقی عوام سے معذرت خواہ ہوں اور میں عراقی عوام سے شرمندہ ہوں۔ جس میں تشدد اور قتل و غارت شامل ہو وہ انقلاب نہیں ہے۔ قاتل اور مقتول دونوں جہنمی ہیں۔ عراقیوں کا خون بہانا حرام ہے۔
مقتدی صدر نے اعلان کیاکہ میں اب اس مظاہرے پر اسی طرح تنقید کر رہا ہوں جس طرح میں نے تشرین کے انقلاب پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے غیر جانبدارانہ موقف اختیار کرنے پر سیکورٹی فورسز کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ ان حالات سے حشد الشعبی افواج کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
صدر تحریک کے سربراہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ تحریک الصدر نظم و ضبط اور فرمانبردار ہے اور اگر وہ ایک گھنٹے کے اندر پارلیمنٹ سے باہر نہ گئے تو ہم ان سے لاتعلقی کا اعلان کریں گے ۔
صدر تحریک کے سربراہ نے مزید کہا کہ تمام لوگ پارلیمنٹ سے مکمل طور پر نکل جائیں اور دھرنا ختم کر دیں۔
انہوں نے کہاکہ اگر الصدر پارٹی پہلے منحل ہو جاتی تو نوبت یہاں تک نہیں پہنچتی۔ میری سیاسی عمل سے دستبرداری حتمی ہے۔ میں ایک عراقی شہری ہوں اور سیاست میں کسی بھی طرح سے مداخلت نہیں کروں گا۔ مرجعیت نے مجھے مستعفی ہونے کا حکم دیا ہے اور میں سیاست کی دنیا میں واپس نہیں آؤں گا۔