مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی تنظمیوں حماس اور جہاد اسلامی نے اپنے مشترکہ اجلاس کے بعد بیان میں مقاومت کو ایک اسٹریٹجک انتخاب کے طور پر جاری رکھنے زور دیا اور اعلان کیا کہ دونوں تنظیموں اور تمام گروہوں کے درمیان اعلی سطح پر ہماہنگی پائی جاتی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے ہم صہیونی دشمن کو فلسطینی قوم اور شجاعانہ مقاومت کے خلاف کسی بھی قسم کے مکر و فریب اور خیانت سے خبردار کرتے ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ ان کی کسی بھی جارحیت کا جواب مضبوط اور متحد ہو گا۔
دونوں تنظیموں نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کی القسام بریگیڈز اور اسلامی جہاد کی القدس بریگیڈز دو طرفہ رابطہ کاری کے ذریعے مزاحمت جاری رکھیں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ جوائنٹ آپریشن روم کا قیام ایک قومی کارنامہ ہے جس میں مقاومت کے تمام گروہ شامل ہیں اور ہم سب ملکر کوشش کریں گے اس کی کارکردگی اور مقام کو مقبوضہ علاقوں کی آزادی اور مہاجرین کی واپسی تک مضبوط کرتے رہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ قدس شریف دشمن سے جنگ کا مرکز اور مجاہدین اور انقلابیوں کا قبلہ ہے۔ مقاومتی طاقتیں قدس کی جنگ کو فسلطین کی آزادی تک جاری رکھیں گی۔
حماس اور جہاد اسلامی نے اپنے مشترکہ بیان میں باہمی اتحاد بڑھانے اور سیاسی، سیکیورٹی اور عسکری امور میں ملکر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بیان میں حالیہ اسرائیلی وحشیانہ حملوں کے دوران حمایت کرنے والے تمام اسلامی ممالک اور دنیا بھر کے حریت پسندوں خاص طور پر ایران کا شکریہ ادا کیا گیا اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ وہ دنیا کے تمام حریت پسندوں کو یقین دلاتے ہیں کہ فسلطین کی مقاومت متحد رہے گی اور اپنی طاقت کو غاصب اسرائیل کے خلاف استعمال کرے گی۔