مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستانی وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے پاکستان میں متعین عراق کے سفیر حامد عباس سے ملاقات کی، ملاقات میں دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات، پاکستانی زائرین کے مسائل و سہولیات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر ساجد حسین طوری کا کہنا تھا کہ عراق اور پاکستان کے مابین مضبوط تاریخی، روحانی اور ثقافتی رشتہ ہے، پاکستان عراق کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ عراق میں امن بحال ہوا اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہر سال لاکھوں پاکستانی اربعین پر زیارت امام حسین علیہ السلام کے لئے عراق جاتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ زائرین امام حسین علیہ السلام کی مشکلات کو کم کرسکیں، عراق کیطرف سے چالیس سال سے کم افراد کو ویزہ دینے پر عائد پابندی اٹھائی جائے۔ ساجد حسین طوری کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ پاکستانیوں کو عراق میں قانونی طور پر کام کرنے کے مواقع فراہم کئے جائیں، وزرات خارجہ و مذہبی امور کیساتھ ملکر زیارات کے لئے جامع پالیسی مرتب کر رہے ہیں، جامع پالیسی مرتب ہونے تک اربعین کے لیے زائرین کو ویزے جاری کرنے میں نرمی دی جائے اور معمولی جرائم پر عراق کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
عراقی سفیر حامد عباس نے اس موقع پر کہا کہ عراق کو پاکستان کیساتھ برادرانہ تعلقات پر فخر ہے، عراقی عوام پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، پاکستان اور عراق شروع سے ہی بہت اچھے دوست ہیں اور ہمیشہ رہینگے، امسال اب تک اربعین کے لئے پچیس ہزار پاکستانیوں کو عراقی ویزے جاری کئے گئے ہیں، اربعین تک مزید ویزے جاری کئے جائینگے، عراقی سفیر نے وفاقی وزیر ساجد حسین طوری کو عراق دورے کی دعوت دی اور پاکستانی قیدیوں کی رہائی کی یقین دہائی کرائی۔ وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے عراقی سفیر کی دعوت قبول کرتے ہوئے انکا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اربعین کے بعد وہ خود عراق کا دورہ کرینگے جہاں وہ عراقی حکام سے دوطرفہ تعلقات کو تقویت دینے اور مختلف شعبوں میں تعلقات بڑھانے پر بات چیت کرینگے۔