ایرانی پارلمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کی پارلمانی کمیٹی کے سربراہ وحید جلال زادہ نے مہر خبر رساں ایجنسی کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں آج ایک اہم بند اجلاس ہوا جس میں جوہری مذاکرات کے عمل کا جائزہ لیا گیا۔ یہ اجلاس بہت مختلف تھا اور عوامی نمائندوں اور پارلیمنٹ کے اراکین کی طرف سے بہت ہی اہم نکات پیش کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اراکین کے لئے عوام کا معاشی فوائد سے مستفید ہونا اہمیت رکھتا ہے اور لازمی ہے کہ یہ نکتہ مذکرات کے دوران نظر میں رکھا جائے۔ ہمارے لئے حکومتوں میں کوئی خاص فرق نہیں ہے جبکہ ہمارا زور اس بات پر ہے کہ مذاکرات میں حتمی طور پر قومی مفادات حاصل ہونے چاہئیں۔
ارومیہ سے عوامی نمائندہ منتخب ہونے والے وحید جلال زادہ نے کہا کہ نمائندگان کے لئے شمخانی، امیر عبد اللہیان اور علی باقری کی جانب سے جو رپورٹس پیش کی گئیں اس آخری مسودے کے متعلق تھیں جو ایران کو پیش کیا گیا ہے۔ اجلاس میں پابندیوں، ضمانت کی فراہمی اور دیگر امور میں جو خامیاں موجود تھیں ان کے متعلق بات چیت ہوئی۔
جلال زادہ نے مزید کہا کہ ہم ابھی ایک اچھے اور مناسب سمجھوتے سے بدستور فاصلے پر ہیں تاہم اگر ہمارے قومی مفادات کو یقینی بنایا جائے تو ایران اس کے لئے تیار ہے۔ ہمیں ماضی سے سبق سیکھنا ہوگا اور پارلیمنٹ حکومت اور مذاکراتی ٹیم کے ساتھ اپنے جلسوں کو جاری رکھے گی تا کہ مذاکراتی ٹیم کو ایک اچھے سمجھوتے تک پہنچے میں مدد فراہم کی جاسکے۔