روسی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ نے اعلان کیا کہ ایران، شام اور بولیویا جیسے غیر جانبدار ممالک کے ساتھ مل کر یوکرینی افواج کے جرائم کی چھان بین کے لئے عدالت قائم کریں گے۔

 مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روسی حکومت نے منگل کے روز ۹۲ یوکرینی فوجیوں پر دونوں ملکوں کے درمیان جاری جھڑپوں کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کا الزام لگایا ہے۔
روسی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ الگزینڈر بیسٹورکین نے ان ملزمین پر لگائے جانے والے الزامات کی چھان بین کے لئے ایران، شام اور بولیویا جیسے غیر جانبدار ممالک کی مشارکت سے ایک بین الاقوامی عدالت قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

اس سلسلے میں روسی تحقیاتی کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ روس نے پہلے ہی سے مبینہ الزامات میں سے ١۳۰۰ کیسز کی معلومات جمع کرنا شروع کردی ہیں۔ اب تک ۹۲ ملزمین کو ان پر لگے الزامات سے آگاہ کیا جاچکا ہے اور مزید ۹٦ افراد منجملہ ایک یوکرینی فوج کے کمانڈر کے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔ 

الگزینڈر بیسٹورکین نے روسیسکا گازتا سے گفتگو کرتے ہوئے مغربی ملکوں پر یوکرینی نیشنلزم کی کھلی حمایت کا الزام لگایا اور کہا کہ ایسے حالات میں اقوام متحدہ کی مشارکت سے ایک بین الاقوامی عدالت قائم کرنا ممکن نہیں ہے۔

دوسری جانب سے روس نے یوکرین کی وزارت صحت پر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیار کرنے کی کوششوں کا الزام لگایا ہے اور اس سلسلے میں کئی بار ثبوت اور زمینی حقائق پر مشتمل رپورٹس منتشر کرچکا ہے۔