مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستان کے صوبائی اسمبلی کی ان بیس نشستوں پر مجموعی طور پر 175 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا جبکہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے۔ ان حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 45 لاکھ 79 ہزار 898 ہے۔
پولنگ کے لیے 3 ہزار 131 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 1900 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، ضمنی انتخاب میں امن و امان کے پیش نظر صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔
انتخاب کے دوران امن و امان یقینی بنانے کیلئے پولیس کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں جبکہ پولیس کے ساتھ رینجرز کو بھی سڑکوں پر آنے کی ہدایت کی گئی ہے علاوہ ازیں فوج کو اسٹینڈ بائی پوزیشن پر تیار رکھا گیا ہے۔
پاک فوج کے دستے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوئیک ری ایکشن فورس کے طور پر فرائض انجام دیں گے۔
وزارت داخلہ میں ضمنی الیکشن کے موقع پر مانیٹرنگ سیل قائم کردیا گیاہے،مانیٹرنگ سیل صوبائی حکومتوں کے کنٹرول سینٹرز اور وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں کیساتھ منسلک ہے، یہاں سے انتخابی حلقوں میں امن و امان کے حوالے سے مسلسل نگرانی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کو پنجاب میں اپنی برتری برقرار رکھنے کیلئے 20 میں سے 9 نشستیں جیتنا ضروری ہیں۔
صوبائی اسمبلی کی بیس نشستوں پر 17 جولائی کو ہو نے والے انتخاب میں پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف سمیت پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔