مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم استحصال کے موقع پر کشمیری مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا اقدام غاصبانہ عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ایک مقبوضہ ریاست میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے غیر مقامی لوگوں کی آبادکاری نہ صرف عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بھی نفی ہے۔
انہوں نے کہ ساری دنیا کے سامنے بھارت کی اصلیت واضح ہو چکی ہے۔عالمی برادری بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی جارحیت کا نوٹس لے۔
انہوں نے کہا کشمیر میں فوجی محاصرے کو دو سال پورے ہو چکے ہیں۔بھارتی افواج نے سوا کروڑ سے زائد آبادی کو ان کے گھروں میں یرغمال بنایا ہوا ہے۔ایسے وحشیانہ اور غیرانسانی عمل پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی طاقتوں کو بھی اپنا اصولی موقف پیش کرتے ہوئے بھارتی حکومت کو متنبہ کرنا چاہئے کہ وہ اس غنڈہ گردی کو ترک کرے اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے باشندوں کو ان کی مرضی کے مطابق آزادانہ زندگی بسر کرنے دی جائے۔
انہوں نے کشمیریوں کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا اختیار صرف کشمیری عوام کے پاس ہے۔کسی دوسرے کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کشمیریوں پر اپنی مرضی کے فیصلے مسلط کرے۔