مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی وزارت دفاع پنٹاگون کی طرف سے کانگریس کو بھیجی گئی رپورٹ میں پاکستان سے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کا ایک بار پھر مطالبہ کیا گیا ہے۔
امریکی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں جو پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں رکاوٹ ہیں۔
پنٹاگون کی طرف سے کانگریس کو بھیجی گئی رپورٹ میں حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کا ایک بار پھر مطالبہ کیا گیا اور کہا گیا کہ سکیورٹی ماحول بہتر بنانے کیلئے پاکستان دہشت گردوں کے مراکز اور آماج گاہیں ختم کرے ۔
امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر کی جانب سے کانگریس کو بھیجی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فاٹا اور دیگر علاقوں میں جاری پاک فوج کے آپریشن کے باعث دہشت گردگروپوں کی پاکستانی سرزمین کو محفوظ ٹھکانے بنانے کی صلاحیت کم ہوئی ہے، لیکن پاک افغان سرحدی علاقہ اب بھی کئی گروپوں کی پناگاہ بنا ہوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حقانی نیٹ ورک اور افغان طالبان پر دباؤ بڑھانے کے لیے پاکستان کے اقدامات ناگزیر ہیں تاکہ خطے میں تشدد اور انسداد دہشت گردی کے امور میں پیش رفت ہو سکے ۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ پاکستان پر واضح کرتا رہا ہے کہ سلامتی ماحول کی بہتری کے لیے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا خاتمہ ضروری ہے۔