روس کے بعد مصر کے حکام نے بھی شدت پسند تنظیم داعش کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ روسی مسافر طیارے کو اس کے جنگجوؤں نے نشانہ بنایا تھا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس کے بعد مصر کے حکام نے بھی شدت پسند تنظیم داعش کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ روسی مسافر طیارے کو اس کے جنگجوؤں نے نشانہ بنایا تھا۔ تباہ ہونے والا روسی طیارہ بحیرۂ احمر کے کنارے واقع سیاحتی مقام شرم الشیخ سے روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ کے لیے روانہ ہوا تھا۔ مصر میں شہری ہوا بازی کے وزیر کا کہنا ہے کہ جزیرہ نما سینا میں گرنے والے روسی مسافر طیارے کے پائلٹ نے ہنگامی صورتِ حال میں مدد مانگنے کا کوئی پیغام نہیں بھیجا تھا۔ مصر کے وزیرِ اعظم شریف اسماعیل نے سنیچر کو رات گئے کہا ہے کہ زیادہ امکان یہی ہے کہ طیارہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے تباہ ہوا۔ سنیچر کو کوگلیماویا نامی کمپنی کا ایئر بس اے 321 طیارہ حسانا نامی صحرائی علاقے میں گر کر تباہ ہوا اور اس پر سوار تمام 224 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس حادثے کے بعد شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے یہ کہتے ہوئے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی کہ یہ شام میں روسی حملوں کا بدلہ ہے تاہم روسی حکام نے اس دعوے کو رد کر دیا تھا۔ روس کے وزیرِ ٹرانسپورٹ میکسم سوکولوو نے اس دعوے کو غلط قرار دیا اور کہا کہ ’ایسی اطلاعات کو درست نہیں سمجھا جا سکتا۔ ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کے طیارے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔