مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے حکام منی کے ہولناک اور المناک حادثے میں اپنی نااہلی اور ناقص کارکردگی کے سلسلے میں ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کررہے ہیں لیکن حقیقت چھپانے سے چھپ نہیں سکتی سعودی ذرائع ابلاغ بھی اس غم ناک حادثے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن سعودی ٹی وی العربیہ نے سعودی حکام کی ناقص کارکردگی اور ناہلی کا اعتراف کرلیا ہے۔منی کی سڑک نمبر 204 اور 215 کو بند کرنا منی کے المناک وقعہ کی اصل وجہ ہے اور یہ سڑکیں سعودی وزیر دفاع کی منی آمد کے موقع پر بند کی گئی تھیں ۔ عینی شاہدین کے مطابق سعودی حکام اس المناک واقعہ کے اصلی اسباب پر پردہ ڈالنے اور جھوٹ بولنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن حقیقت نمایاں ہے اورسعودی عرب کے وزیر دفاع کا کاررواں منی میں حادثے سے قبل واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے اور جس جگہ یہ المناک حادثہ رونما ہوا ہے اس روڈ کو سعودی عرب کے وزیر دفاع کے عبور کے لئے بند کیا گیا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق منی میں سعودی حکام کی ناقص کارکردگی اور نااہلی روز روشن کی طرح نمایاں ہے اور سعودی حکام اللہ تعالی کے نزدیک منی کے المناک واقعہ کے اصلی ذمہ دار ہیں۔
العربیہ نے اپنے نامہ نگار کے حوالے سے منی میں بعض بسوں اور گاڑیوں کی آمد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بسیں منی میں کہاں سے آئی ہیں اور دو سڑکوں کے بند کرنے کے بارے میں تحقیق کی جارہی ہے ۔ جبکہ عنی شاہدین کے مطابق سعودی عرب کے وزیر دفاع منی کے اندوہناک حادثے کے اصلی ذمہ دار ہیں اور وہی ان بسوں میں دو سو کے قریب اہلکاروں کو لائے تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق منی میں سعودی حکام کی ناقص کارکردگی اور نااہلی روز روشن کی طرح نمایاں ہے اور سعودی حکام اللہ تعالی کے نزدیک منی کے المناک واقعہ کے اصلی ذمہ دار ہیں۔ ادھر نائجیریا کے حج وفد کے سربراہ اور کانو کے امیر محمدو سنوسی دوئم نے کہا ہے کہ سعودی حکام کے حاجیوں کے خلاف بیانات اور الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں حاجیوں پرہدایات نہ ماننے کا سعودی الزام بالکل غلط اور بے بنیاد ہے، منی کا حادثہ سعودی حکام کی نااہلی اور غفلت کی بنا پر رونما ہوا ہے اس میں حاجیوں کا کوئی قصور نہیں ہے۔