مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے کونے کونے سے لاکھوں مسلمان فریضہ حج کی ادا ئیگی کے لیے سعودی عرب میں جمع ہوتے ہیں لیکن سعودی حکام کی نالا ئقی اور نااہلی کی وجہ سے ہر سال حج کے موقع پر المناک واقعات رونما ہوتے ہیں رواں سال پہلا واقعہ مسجد الحرام میں پیش آیا جب مسجد الحرام میں ایک کرین حاجیوں پر گرگیا جس کے نتیجے میں 110 حاجی شہید اور 200 سےزائد زخمی ہوگئے سعودی حکام نے اس حادثے سے بھی عبرت حاصل نہیں کی اور اس سال منی میں دوسرا اور حج کی تاریخ کا المناک واقعہ رونما ہوا ہے جس میں 1300 حاجی شہید ہوگئے ہیں جن میں 130 ایرانی حاجی بھی شامل ہیں جبکہ اس دردناک حادثے میں 2000 سے زائد حاجی زخمی ہوگئے ہیں۔عرب ذرائع کے مطابق منی کا المناک سانحہ اس وقت پیش آیا جب سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان منی سے گزررہے تھے اور اس کی سکیورٹی کے لئے منی کے کئي راستے بند کردیئے گئے جس کی وجہ سے یہ المناک حادثہ پیش آیا ۔ البتہ سعودی عرب کے وزیر صحت نے اس واقعہ کو قضا و قدر قراردے دیا ہے جبکہ بعض سعودی حکام اس واقعہ کا ذمہ دار افریقی حاجیوں کو بتا رہے ہیں۔ عرب ذرائع کے مطابق یہ واقعہ سعودی حکام کی نااہلی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے سعودی حکام غیراسلامی،غیر انسانی اور غیر اخلاقی حرکات کے لئےمعروف ہیں سعودی عرب کے بادشاہ سلمان نے ایسے مہنوں میں یمن کے عوام پر جنگ مسلط کررکھی ہے جن میں اللہ تعالی نے جنگ کو حرام قراردیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 25 ستمبر 2015 - 00:21
سعودی عرب کے نالائق اور نااہل حکام کی بد نظمی کی وجہ سے منی میں المناک واقعہ رونما ہوا جس میں اب تک 1300 سے زائد حاجی جاں بحق ہوگئے ہیں یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان منی سے گزررہے تھے اور اس کی سکیورٹی کے لئے سعودی حکام نےمنی کے بعض راستوں کو بند کردیا۔