مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی ذرائع کے مطابق ہندوستان کے شہر مینگلور میں ہندو انتہا پسندوں نے ہندو لڑکی سے بات کرنے پر مسلمان نوجوان کو برہنہ کرکے نہ صرف کھمبے سےباندھ دیا بلکہ اسےبدترین تشدد کا بھی نشانہ بنایا ہے۔ ہندوستانی میڈیا کے مطابق ہندو لڑکی اور مسلمان لڑکا دونوں ہی ہندوستان کے ساحلی علاقے مینگلور کے ایک ایسے علاقے میں رہائش پذیر ہیں جہاں مذہبی تعصب موجود ہے اور ماضی میں بھی یہاں دھرم اور مذہب کے نام پر فسادات ہوتے رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق نوجوان نے بتایا کہ وہ ایک مقامی اسٹور میں مینیجر ہے اور لڑکی وہاں سیلز گرل کا کام کرتی ہے اور اس نے مجھ سے 2 ہزار روپے مانگے تھے جو دینے کے لیے وہ دونوں اے ٹی ایم کی طرف جارہے تھے کہ اطراف سے کئی افراد ڈنڈوں اور چھریوں کے ساتھ نمودار ہوئے اور اسے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔ پولیس کےمطابق جب لڑکی اپنے ساتھی کو بچانے کے لیے آگے بڑھی تو مشتعل ہجوم نے اسے بھی مارنے کی کوشش کی اور اسے کئی تھپڑ لگائے لیکن وہ وہاں سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوگئی تاہم ہجوم نے نوجوان کو برہنہ کرکے نہ صرف کھمبے سے باندھ دیا بلکہ بدترین تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پھیلنے کے بعد پولیس نے علاقے میں کارروائی کی اور 14 شرپسندوں کو گرفتار کرلیا جن کا تعلق شدت پسند ہندو تنظیم بجرنگ دل پارٹی سے بتایا جاتا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 26 اگست 2015 - 01:36
ہندوستانی ذرائع کے مطابق ہندوستان کے شہر مینگلور میں ہندو انتہا پسندوں نے ہندو لڑکی سے بات کرنے پر مسلمان نوجوان کو برہنہ کرکے نہ صرف کھمبے سےباندھ دیا بلکہ اسےبدترین تشدد کا بھی نشانہ بنایا ہے۔