صیہونی حکومت کی طرف سے گذشتہ دو ہفتوں میں غزہ میں کیے جانے والے جرائم سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ خونخوار رجیم داعش کے نظریاتی تکفیری گروہوں سے کافی مشابہت رکھتی ہے۔
یہ بات اس لحاظ سے بھی قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل داعش کے زخمیوں کو صہیونی اسپتالوں میں منتقل کرنے کی خبریں آئی تھیں۔
خونخوار صیہونی رجیم اور خون آشام تکفیری گروہ داعش اپنے وحشی پن اور سفاکیت کے اعتبار سے کئی پہلووں میں باہم شدید مماثلت رکھتے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں:
1: سول یا عام شہریوں کا وحشیانہ قتل عام۔
2: بچوں اور خواتین کا قتل۔
3: ہسپتالوں اور امدادی ٹرانسپورٹ پر حملے۔
4: ممنوعہ ہتھیاروں کا اندھا دھند استعمال۔
5: عوام پر پانی بندی کرنا۔
6:نسل کشی اور دیگر اقوام کی سرزمینوں پر ناجائز قبضہ جمانا۔
7: ثقافتی مراکز اور عبادت گاہوں جیسے مساجد او کلیسا کی تخریب اور بربادی۔
مذکورہ دونوں (داعش اور اسرائیل) جرثومے اپنی بہیمانہ خو اور درندگی کے باعث پوری انسانیت کے لئے درد سر بنے ہیں جن سے چھٹکارہ حاصل کرنا انسانیت کا مشترکہ فریضہ ہے۔
آپ کا تبصرہ