مسجد سہلہ اور مسجد کوفہ کے ساتھ ایک مقامی راستہ ہے جو کربلا کو جاتا ہے، یہ راستہ پرانے وقتوں میں زائرین کی مشی کا راستہ تھا۔
طریق الفرات یا طریق العلماء دریائے فرات کے کنارے واقع ہے اور نخلستانوں کے درمیان سے گزرتا ہے۔
نخلستانوں سے گزرنا اور دریائے فرات کے کنارے پید چلنا مشی کرنے والی کی تھکاوٹ کم کرتا ہے اور اس راستے کو دلچسپ بناتا ہے جبکہ آس پاس کی آبادیوں کے مکین اپنی کم حیثیت کے باوجود دل و جان سے اور اپنی تمام تر جمع پونجی کے ساتھ زائرین کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
ہر سال نجف کے باشندے اور عراق اور دیگر ممالک کے زائرین کربلا میں امام حسین علیہ السلام کے اربعین میں شرکت کرنے کے لئے دریائے فرات کنارے اس قدیمی راستے طریق العلماء کا انتخاب کرتے ہیں اور نخلستانوں کے درمیان سے مشی کرتے ہوئے کربلا پہنچنتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ