مہر خبررساں ایجنسی نے اصوات العراق کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سابق امریکی صدر جارج بش پر جوتا مارنے والے صحافی منتظر الزیدی کے خلاف مقدمہ کی کارروائی آئندہ ماہ تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ اس مقدمے کی کارروائی جمعرات کو بغداد میں شروع ہوئی تھی اور کارروائی کے آغاز کے کچھ دیر بعد ہی ججوں نے کہا کہ انہیں یہ بات طے کرنے کے لیے مزید وقت چاہیے کہ صدر بش کا دورۂ عراق سرکاری تھا یا نجی۔ منتظر کے وکلاء کے مطابق ان کی یہ حرکت ایک ایسے ملک کے شہری کے جذبات کا اظہار تھی جہاں سنہ 2003 میں امریکی حملے کے بعد سے امریکہ کے خلاف اشتعال انگیز جذبات پائے جاتے ہیں۔ وکلاء کا یہ بھی کہنا ہے کہ منتظر اپنے کیے پر شرمندہ نہیں اور وہ سابق امریکی صدر سے معافی کے طلبگار نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ تیس سالہ عراقی صحافی منتظر الزیدی نے پندرہ دسمبر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران سابق امریکی صدر جارج بش کو عراقی یتیم بچوں اور بیوہ عورتوں اور عراق میں امریکہ کے ہاتھ قتل ہونے والے ہزاروں افراد کی طرف سے جوتا مار کر امریکہ کے گھناؤنے جرائم پر نفرت کا اظہار کیا تھا اور امریکی صدر کو کتا کہہ کر انھیں جوتا مارا تھا اور اس جوتے کو عراقی عوام کی طرف سے الوداعی بوسہ قراردیا تھا ۔
آپ کا تبصرہ