مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے شہر راولپنڈی میں تحریک انصاف و عوامی مسلم لیگ کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم کے باعث راولپنڈی کا کمیٹی چوک میدان جنگ بن گیا۔ اطلاعات کے مطابق شیخ رشید احمد کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد کمیٹی چوک پر حکومت کے خلاف جلسے کا اعلان کیا گیا تھا، مقررہ وقت پر جب کارکنوں نے کمیٹی چوک کا رخ کیا تو پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی ،پولیس کی جانب سے روکے جانے پر مشتعل افراد نے پتھراؤ شروع کردیا جس کے بعد کمیٹی چوک اور مری روڈ میدان جنگ بن گئے۔ کارکنوں کے پتھراؤ پر پولیس نے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں برسانا شروع کیں، اس دوران کئی افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔ اس تمام عمل کے دوران شیخ رشید سر پر ٹوپی اور چہرے پر کپڑا لگائے موٹر سائیکل میں پولیس اہلکاروں کے سامنے سے کئی مرتبہ نکلے لیکن پولیس اہلکار انہیں پہچان نہ سکے۔اس دوران شیخ رشید احمد موٹر سائیکل پر سوار ہوکر ڈرامائی انداز میں آئے اور ایک میڈیا ہاؤس کی ڈی ایس این جی وین میں چڑھ کر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج پنڈی میں پانی اور بجلی نہیں، حکومت نے پورا شہر بند کروادیا، لال حویلی کے سارے راستے بند ہیں، راولپنڈی کے عوام نے ثابت کردیا ہے کہ وہ حکومت کو نہیں مانتے، اگر کسی میں ہمت ہے تو وہ انہیں گرفتار کرکے دکھائے۔
پاکستان کے شہر راولپنڈی میں تحریک انصاف و عوامی مسلم لیگ کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم کے باعث راولپنڈی کا کمیٹی چوک میدان جنگ بن گیا۔
News ID 1867912
آپ کا تبصرہ