مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکی صدر جوبائیڈن پیر کے روز وائٹ ہاؤس کی ذمہ داریاں ٹرمپ حکومت کے حوالے کریں گے۔ غزہ میں صہیونی حکومت کی جارحیت کی حمایت پر بائیڈن انتظامیہ کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ جمعرات کو اپنی آخری پریس کانفرنس کے دوران وزیرخارجہ انٹونی بلینکن کو صحافیوں کے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق کانفرنس کے دوران جب بلینکن غزہ جنگ میں امریکی وزارت خارجہ کی کارکردگی کی تعریف کر رہے تھے تو ایک صحافی نے ان کی تقریر کو روک دیا اور کہا کہ آپ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں صہیونی لابی کے ساتھ شریک ہیں۔ آپ نے اکیسویں صدی کے ہولوکاسٹ کو کیوں ہونے دیا؟ کیا آپ نے اسرائیل کے ساتھ اس نسل کشی پر کوئی سمجھوتہ کیا؟
اس سوال پر سیکیورٹی ٹیم نے مداخلت کی اور مذکورہ صحافی کو کانفرنس ہال سے باہر نکال دیا۔
بلینکن نے دوبارہ اپنی تقریر شروع کرنے کی کوشش کی، لیکن ایک اور صحافی نے ان کی بات کاٹتے ہوئے سوال کیا کہ آپ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حکم پر نتن یاہو اور یوآو گالانٹ کی گرفتاری کو کیوں روکا؟ امریکہ کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے اور فلسطینیوں کی نسل کشی کی تحقیقات کی اجازت دینی چاہیے۔