مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام پر بشار الاسد کی حکومت ختم کرکے قبضہ کرنے کے بعد امریکہ اور ترکی کے حمایت یافتہ گروہ باہمی اختلافات اور لڑائی میں مصروف ہوگئے ہیں۔
شمال مشرقی علاقے دیر الزور میں نئی قیادت کے تحت شامی مسلح افواج اور شامی ڈیموکریٹک فورسز (قسد) کے درمیان جھڑپوں میں اضافہ ہوا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق یہ جھڑپیں البجلیہ قصبے اور دریائے فرات کے مغربی کنارے پر واقع الجنینہ گاؤں میں تحریر الشام اور قسد کے درمیان ہورہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق دیر الزور شہر میں فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں، جہاں تحریر الشام کے اہلکاروں کا نامعلوم مسلح گروہوں کے ساتھ تصادم ہوا۔
اسی دوران تحریر الشام سے وابستہ فوجی قیادت نے دیر الزور کے المیادین شہر میں سرچ آپریشن اور گرفتاریاں شروع کردی ہیں تاکہ سابق شامی حکومت کے حامی مسلح گروہوں کو ختم کیا جاسکے۔
روسیا الیوم کے مطابق دیر الزور کا زیادہ تر علاقہ امریکی حمایت یافتہ کرد خودمختار حکومت کے زیر کنٹرول ہے۔ تاہم دمشق میں تحریر الشام کے اقتدار میں آنے کے بعد دیر الزور شہر اب دمشق کی موجودہ حکومت کی مخالفت کرنے والے کرد فورسز کے قبضے میں ہے۔