ایرانی وزیر داخلہ نے تہران اور اسلام آباد کے درمیان تعاون میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سیکورٹی معاہدوں پر عملدرآمد مزید تیز کرنے پر زور دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی نائب وزیرداخلہ محمد خرم آغا نے ایک وفد کے ہمراہ تہران میں ایرانی وزیرداخلہ اسکندر مومنی سے ملاقات کی اور دونوں ملکوں کے تعلقات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر ایرانی وزیرداخلہ نے پاکستان کے قائم مقام وزیر داخلہ اور ان کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کے عوام کے درمیان مذہبی، ثقافتی اور ہمسائیگی کے لحاظ سے گہرے تاریخی تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی رفتار اطمینان بخش ہے اور دوست اور ہمسایہ ممالک کے درمیان سیکیورٹی معاہدے پر عمل درآمد اور اس کی پیروی پر زور دیا۔

وزیر داخلہ نے امید ظاہر کی کہ حالیہ مؤثر ملاقاتیں مستقبل میں بھی جاری رہیں گی اور ان سیکورٹی اور سرحدی تعاون کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں بھی اضافہ ہوگا۔

ملاقات کے موقع پر پاکستان کے قائم مقام وزیر داخلہ محمد خرم آغا نے ایران کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسمگلنگ اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے لیے پختہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی سرحدوں پر ہمیشہ دوستی، امن اور سلامتی کی فضا قائم رہی ہے۔ امید ہے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچے گا۔

اس موقع پر ایرانی وزیر داخلہ کے معاون برائے سیکیورٹی امور علی اکبر پور جمشیدیان نے کہا کہ ہم نے پاکستان کے ساتھ مشرقی سرحدوں کی سیکیورٹی، دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جدوجہد، اور ایندھن و اشیاء کی اسمگلنگ کی روک تھام پر بات چیت کی۔