مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک عهدالله عراق کے سربراہ حجت الاسلام ہاشم الحیدری نے کہا ہے کہ شام کے حالات انتہائی تشویشناک ہیں۔ اسلامی حکومت صرف ایک قومی حکومت نہیں بلکہ یہ امام اور امت کی حکومت ہے اور اس کا صرف قیام سیاسی طاقت پر مبنی نہیں ہے۔
امام حسین علیہ السلام یونیورسٹی میں یوم طلباء کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے ہاشم الحیدری نے کہا کہ حضرت فاطمہ الزہرا علیہا السلام نے امام علی علیہ السلام کے دشمنوں کے خلاف قیام کیا۔ غدیر کے دن 120,000 لوگوں نے بیعت کی لیکن 70 دن کے اندر صرف چار لوگ امام علی علیہ السلام کے ساتھ رہے۔ حضرت فاطمہ الزہرا نے اسلام کے دفاع کا علم اٹھایا اور اس راہ میں شہید بھی ہوئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی قوم نے اسلامی انقلاب کے 45 سال بعد بھی استقامت کا مظاہرہ کیا ہےجو انتہائی قابل ستائش ہے۔
ہاشم الحیدری نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں مذہبی حکومتوں کی تعداد محدود رہی ہے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، امام علی علیہ السلام اور امام حسن مجتبی علیہ السلام کی حکومتیں اس کی مثالیں ہیں جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران اسلامی حکومتوں کی ایک زندہ مثال ہے۔
شام کے مسائل پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شام میں پیش آنے والے واقعات تشویشناک ہیں لیکن اسلامی حکومت جو رہبر اور امت کی بنیادوں پر استوار ہے، محض سیاسی طاقت پر مبنی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کثیر الجہتی جنگ کا سامنا ہے۔ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ لبنان کے بعد شام کی باری آئے گی اور اصل جنگ عراق میں ہوگی کیونکہ عراق میں امریکہ کا سب سے بڑا سفارت خانہ موجود ہے۔ امریکہ کو یہاں سے نکالنا ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی اقتصادی صورتحال عالمی تناظر میں کافی بہتر ہے اگرچہ بعض لوگوں کو یقین نہ آئے تاہم یہ حقیقت ہے کہ ایران کی معیشت جرمنی، اٹلی اور امریکہ سے بہتر ہے۔