لبنان میں ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ مقاومت کے دندان شکن حملوں کی وجہ سے نتن یاہو لبنان میں جنگ بندی پر مجبور ہوئے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان میں ایرانی سفیر مجتبی امانی نے کہا ہے کہ اسرائیل گذشتہ 14 مہینوں سے لبنان اور غزہ میں ننگی جارحیت کا مرتکب ہورہا ہے۔ مقاومت نے عوام اور سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے غاصب فورسز کو دندان شکن جواب دیا ہے۔ حزب اللہ نے غزہ کی مقاومت کی حمایت میں شمالی سرحدوں پر شدید حملے کیے تاکہ نتن یاہو حماس کے خلاف اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہ ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کے حملوں کے نتیجے میں شمالی سرحدوں سے صہیونی آبادکاروں کی بڑی تعداد ہجرت کرنے پر مجبور ہوئی۔ نتن یاہو اس خیال میں تھے کہ صرف غزہ سے مقاومت ہوگی اسی لئے حماس کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن حزب اللہ بھی جنگ میں داخل ہونے سے مشکلات بڑھ گئیں۔

امانی نے کہا کہ نتن یاہو لبنان پر حملے کے بعد کئی وعدے کرچکے تھے تاہم کسی میں بھی کامیابی نہ ملنے کے بعد مجبور ہوکر جنگ بندی پر اتفاق کرلیا۔