مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطین اور لبنان پر صہیونی جارحیت اور ایران سمیت خطے کے ممالک کی خودمختاری کی پامالی کے بعد غزہ میں جاری جنگ کے دوسرے ملکوں تک پھیلنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے جرمن جریدے اشپیگل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی بڑی جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔ ایران اس کی خواہش نہیں رکھتا البتہ صہیونی حکومت اس کی بھرپور کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران غزہ میں اسرائیل نے مظالم کا بازار گرم کررکھا ہے۔ تل ابیب نے ایران کو جنگ میں دھکیلنے کی بہت کوشش کی ہے لیکن ہم نے ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ میں کودنے سے گریز کیا ہے۔
عراقچی نے کہا کہ بعض اوقات حالات کنٹرول سے باہر ہوتے ہیں چنانچہ صہیونی حکومت کی شرارتیں ختم نہ ہوئیں تو مناسب جواب مل کر رہے گا۔
انہوں نے یورپی ممالک کے موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یورپی پالیسیوں کے خلاف عمل کرنے کو دہشت گردی سے تعبیر کرنا غلط ہے۔ یورپ نے صہیونی حکومت کے ہر اقدام کی حمایت کی ہے۔ اس موقف کو بدلنا پڑے گا۔ یورپی ممالک دنیا میں مزید خود کو رسوا ہونے سے بچائیں۔