شہید رضا عواضہ اور معصومہ کرباسی کے گھر والوں نے رہبر معظم آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان میں شہید ہونے والے رضا عواضہ اور معصومہ کرباسی کے گھر والوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

شہید رضا عواضہ اور معصومہ کرباسی ہفتے کے روز بیروت میں صہیونی حکومت کے حملے میں شہید ہوگئے تھے۔

شہید رضا عواضہ اور معصومہ کرباسی نے پانچ بچوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔ جن میں مہدی 17 سال، مہتدی 14 سال، زہرا 10 سال، محمد 8 سال اور فاطمہ 3 سال شامل ہیں۔

مہدی نے اس موقع پر کہا کہ صہیونی ڈرون طیاروں نے علاقے کی جاسوسی کی اور گاڑی کی طرف تین راکٹ فائر کئے تاہم گاڑی محفوظ رہی۔ میرے والد گاڑی سے باہر آئے۔ ماں کا ہاتھ پکڑ کر گاڑی سے ان کو نکالا۔ اس کے بعد ڈرون نے دوبارہ حملہ کیا جس میں دونوں شہید ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ انسان پر اس کی طاقت کے مطابق مشکلات ڈالتا ہے۔ یقینا ہمارے اندر اس مصیبت کو برداشت کرنے کی طاقت ہے اس لئے اس عظیم امتحان میں مبتلا کیا ہے۔

اس موقع پر مہدی نے رہبر معظم سے ان کی انگوٹھی اور بسیجی رومال کے بجائے مقاومت کے لئے دعا کی درخواست کی۔

رہبر معظم نے شہید رضا عواضہ کے بارے میں پوچھا تو شہید کی ماں نے کہا کہ وہ ہارٹ سرجن تھے۔ جنگی حالات میں لبنان میں ان کی ضرورت تھی اس لئے اپنی خدمات انجام دے رہے تھے۔

شہید کی ماں ایران میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرچکی ہے۔ اس وقت لبنان میں یونیورسٹی میں فارسی زبان پڑھا رہی ہیں۔ انہوں نے اور کچھ نہیں کہا۔

رہبر معظم سے ملاقات سے پہلے ان سے سوال کیا گیا تو کہا کہ آج تک رہبر معظم کی خدمت میں حاضری کا شرف حاصل نہیں ہوا ہے البتہ میں، شہید رضا اور شہیدہ معصومہ سب رہبر سے ملاقات کی ہمیشہ آرزو کرتے تھے۔ کاش آج وہ دونوں بھی ہوتے!!! البتہ وہ دونوں موجود ہیں!!!