مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) نے آگاہ کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے شمالی غزہ میں ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے ایجنسی کی فوری درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ UNRWA کے میڈیا انچارج ایناس حمدان نے کہا: غزہ کے شمال میں صیہونی قابض افواج کے نسل کشی کے جرائم کے بعد ملبے تلے زندہ بچ جانے والوں کے ریسکیوں کے لئے درخواست کی گئی جسے اسرائیلی حکام مسترد کیا ہے۔
انہوں نے اناطولیہ خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں، ہم نے بارہا خبردار کیا ہے کہ جبالیہ اور شمالی غزہ کے محاصرے میں شدت آنے سے صورت حال مزید خراب ہو جائے گی اور شمالی غزہ میں اسرائیل کی مسلسل فوجی کارروائیوں سے دسیوں ہزار شہریوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
حمدان نے مزید کہا کہ مزید برآں، شمالی غزہ میں اسرائیلی فوجی حملوں نے لوگوں کی بقا کے لیے بنیادی ضروریات بشمول خوراک اور پانی تک رسائی کو منقطع کر دیا ہے۔" انہوں نے بتایا کہ جبالیہ کیمپ دو ہفتوں سے زیادہ عرصے سے محاصرے میں ہے جب کہ پانی اور خوراک ختم ہونے کو ہے اور جو تصویریں ہمیں کیمپ سے ملی ہیں ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ مکین اپنی جان بچانے کے لیے بھاگ رہے ہیں، جب کہ ان کے پاس پناہ لینے کی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے شمالی غزہ میں زخمیوں اور ملبے کے نیچے پھنسے افراد تک رسائی کی فوری درخواست پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
حمدان نے فلسطینی پناہ گزینوں کی صورت حال کے حوالے سے بتایا کہ شمالی علاقوں میں 7 پناہ گاہوں کو خالی کرا لیا گیا ہے اور شہری یا تو نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں یا پھر انہیں بھوک اور دہشت کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی رجیم غزہ پر قبضہ کرکے وہاں کے باشندوں کو بے گھر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔