مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گذشتہ مہینے بیروت میں صہیونی حکومت نے سائبر حملے میں حزب اللہ کے زیراستعمال پیجر میں دھماکے کیے تھے جس میں درجنوں شہید اور ہزاروں افراد زخمی ہوگئے تھے۔
مغربی ایشیا کے امور کے ماہر سید رضا الحسینی نے حزب اللہ کے پیجر خریدنے میں ایران کے کردار کی تردید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ پیجرز کو نہ ایران میں خریدا گیا اور نہ ہی ایران نے ان کو خریدنے میں کوئی کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ پیجرز کو تین سال پہلے خریدا گیا تھا اور تین ممالک کے گیٹ سے ہوکر لبنان پہنچے تھے۔ پیچیدہ ٹیکنالوجی کی وجہ سے ان پیجرز کی چھان بین ممکن نہ تھی۔
سید الحسینی نے کہا کہ ان تمام پیجرز کو حزب اللہ کے اراکین میں تقسیم نہیں کیا گیا تھا بلکہ اکثر ڈیوائسز عام لوگوں کے زیراستعمال تھے اسی وجہ سے حزب اللہ کے چند اراکین ہی متاثر ہوئے تھے۔