ایرانی رکن مجمع تشخیص مصلحت نے کہا ہے کہ امریکی نظام میں مداخلت کی وجہ سے عوام نہیں جانتے کہ ان کا صدر جوبائیڈن ہیں یا نتن یاہو۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مجمع تشخیص مصلحت نظام کے رکن محسن رضائی نے کہا ہے کہ صہیونی وزیراعظم کی امریکی حکومتی معاملات میں مداخلت حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نتن یاہو امریکہ سے مالی اور دفاعی امداد حاصل کرنے کے علاوہ امریکی حکومتی امور میں مداخلت کرتے ہوئے حکومت اور امریکی عوام کی ذمہ داریاں معین کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نتن یاہو کی مداخلت حد سے زیادہ بڑھنے کی وجہ سے امریکی عوام اس مخصمے میں پڑگئے ہیں کہ جوبائیڈن ان کے صدر ہیں یا نتن یاہو۔