ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین اور لبنان میں ہولناک جرائم پر نتن یاہو اور اس کے جنایت کار نیٹ کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی حکومت امریکی پشت پناہی کے ساتھ خطے میں جنگ کا دائرہ پھیلانے کی سازش کررہی ہے۔ امریکہ ہتھیار فراہم کرکے جنگ میں عملی طور پر شریک ہے۔

انہوں نے کہا کہ صہیونی مظالم پر پوری دنیا سراپا احتجاج ہے۔ امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور جرمنی جیسے معدود ممالک ہی صہیونی جنایت کاروں کی حمایت کررہے ہیں۔ اتنے مظالم کے بعد دنیا انسانی حقوق کے جھوٹے دعویداروں پر اعتماد کے لئے تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اپنی اہمیت کھورہی ہے کیونکہ صہیونی حکومت اور اس کے حامی ادارے کو اپنی ذمہ داریاں انجام دینے سے روک رہے ہیں۔

عراقچی نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر عملی میدان میں اتر کر گذشتہ ایک ہفتے سے لبنان میں جاری صہیونی بربریت کو ختم کرے۔ گذشتہ کئی دنوں کے اندر صہیونی مظالم کو روکنے کے لئے ایک بھی اقدام نہیں کیا گیا ہے بلکہ اس کے برعکس جرائم پیشہ نیٹ ورک کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ صہیونی حکومت بیروت پر 5 ہزار وزنی امریکی ساختہ بم گرا رہی ہے۔ نتن یاہو اور اس کے جنایت کار نیٹ ورک کا مواخذہ ضروری ہوگیا ہے۔ امریکہ بھی صہیونی مظالم میں برابر شریک ہے۔