مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک کے حوالے سے بتایا ہے کہ روسی حکومت کے ترجمان دمتری پیسکوف نے امریکی میڈیا اور مغربی حکام کے تہران کی ماسکو کو بیلسٹک میزائل فراہمی کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ دعوے حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتے۔
انہوں نے واضح کیا: ہم نے یہ رپورٹیں دیکھی ہیں لیکن اس طرح کی معلومات ہمیشہ حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتیں۔
کچھ دیر پہلے برسلز میں یورپی یونین کے ترجمان پیٹر اسٹیٹو نے صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اتحادیوں نے ایران کی جانب سے روس کو بیلسٹک میزائل بھیجنے کی معلومات شیئر کی ہیں، اگر ان معلومات کی تصدیق ہو جاتی ہے تو تہران پر نئی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
اسٹانو نے دعوی کیا کہ یورپی یونین کے اتحادیوں سے حاصل کردہ معلومات قابل اعتماد ہیں اور ہم دیگر رکن ممالک کے ساتھ ان معلومات کی مزید چھان بین کر رہے ہیں اور اگر اس کی تصدیق ہو جاتی ہے، تو اس کا مطلب یوکرین کے خلاف روس کی غیر قانونی جنگ کے لئے ایران کی حمایت میں نمایاں اضافہ ہے!۔
یاد رہے کہ ایران کے خلاف اسٹانو کے بے بنیاد دعووں کا ماخذ وال اسٹریٹ جرنل کی جمعے کی رپورٹ ہے۔ اس امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے اپنے یورپی اتحادیوں کو ایران کے روس کو بیلسٹک میزائل فراہم کرنے کے اقدام کے بارے میں معلومات فراہم کر دی ہیں۔
اس بارے میں ایک سوال کے جواب میں کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ ہم نے یہ رپورٹ دیکھی ہے۔ ایسی معلومات ہمیشہ درست نہیں ہوتیں۔ ایران ہمارا اہم پارٹنر ہے اور ہم تجارتی اور اقتصادی امور سمیت حساس ترین شعبوں میں تعلقات کو فروغ دے رہے ہیں۔
دوسری طرف ایران کی خاتم الانبیاء بریگیڈ کے کمانڈر جنرل فضل اللہ نوزاری نے روس کو ایرانی میزائل کی فراہمی کے مغربی دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا کہا ہے کہ وہ روس یوکرین جنگ کے فریقین میں سے کسی کا بھی حامی نہیں ہے اور روس کو کوئی میزائل فراہم نہیں کیا گیا ہے اور مغربی ممالک کا یہ دعویٰ ایران کے خلاف ایک طرح کی نفسیاتی جنگ ہے۔