مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے اپنے خطاب میں تاکید کی کہ مسلمانوں کو پیغمبر اکرم (ص) کی شخصیت کو نمونہ عمل بنانے کی ضرورت ہے۔ پیغمبر اسلام اور قرآن کے درمیان دوری کی آج مسلمان اس صورتحال سے دوچار ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں مسلمان وحشیانہ حملوں اور نسل کشی کا شکار ہورہے ہیں اور اس ظلم نے غیر مسلموں کا بھی ضمیر بیدار کردیا ہے۔
انصار اللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ بعض ممالک اور صیہونی دشمنوں کا باہمی تعاون سب کے سامنے آ گیا ہے جو کہ نہایت ہی ذلت آمیز ہے۔ امت مسلمہ جہاد کے جذبے سے عاری ہوچکی ہے۔ جذبہ جہاد کا یہ فقدان امت اسلامیہ کے لیے حقیقی خطرہ ہے۔
الحوثی نے کہا کہ عرب ممالک کسی قسم کا ردعمل ظاہر کئے بغیر صہیونی حکومت کے مظالم کا نظارہ کررہے ہیں۔ اگر امت مسلمہ جہاد کا جذبہ کھودے تو اپنی عزت اور آزادی سے بھی محروم ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ بعض عرب ممالک دشمن کی خوشنودی حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں تاکہ اس کے بدلے ان کی حمایت حاصل کرسکیں۔
انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ دشمن پر بیلسٹک اور کروز میزائل سے حملے جاری ہیں۔ سمندری کاروائیوں میں اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ دشمن کے خلاف نئی ٹیکنالوجی استعمال کرکے دنیا کو حیران کردیں گے۔