مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کے حامی یورپی ممالک اور امریکہ فلسطینی مقاومتی تنظیم حماس کو صہیونی حکومت کی شرائط تسلیم کرنے اور اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کررہے ہیں تاہم حماس کے رہنماوں نے اس عزم کو دہرایا ہے کہ فلسطینی اپنے جائز مطالبات سے کبھی عقب نشینی نہیں کریں گے۔
حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے امریکہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ خود کو صلح کا حامی قرار دیتا ہے لیکن ابھی تک اسرائیل پر کسی قسم کا دباو نہیں لگایا ہے۔
حمدان نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت کے ساتھ ہونے والے صلح کے مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ واشنگٹن نتن یاہو پر صلح قبول کرنے کے لئے کوئی دباو نہیں لگارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کسی نئی تجویز کو قبول نہیں کرے گی۔ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ نتن یاہو کو وہ صلح نامہ قبول کرنے پر مجبور کیا جائے جس کو پہلے ہی حماس نے قبول کیا ہے۔