مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان اور ان کی کابینہ کے ارکان نے منگل کی صبح آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر معظم کے ساتھ نئی ایرانی حکومت کے ارکان کی یہ پہلی ملاقات ہے۔
اس ملاقات میں رہبر معظم انقلاب نے کہا کہ ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ معزز صدر کی کوششوں اور پارلیمنٹ کی قابل قدر مدد سے حکومت قائم ہوئی، یہ بہت بڑی نعمت ہے۔
انہوں نے وزراء کے انتخاب میں صدر پزشکیان کی سخت کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ نئے ایرانی صدر نے اس معاملے پر ان سے ہدایات لیں۔
انہوں نے کابینہ کے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب اس ملک کے اعلیٰ عہدے دار ہیں، یہ ہم سب کا فرض ہے کہ آپ کا ساتھ دیں، اگر آپ کو مدد کی ضرورت ہو تو آپ کی مدد کریں اور آپ کو اپنے کام میں کامیاب بنانے کی کوشش کریں۔ ""ان شاء اللہ۔" "آج، آپ اس مقام پر ہیں جہاں آپ ملک کی ترقی اور ملکی معاملات کے نظم و نسق میں کارگر ثابت ہو سکتے ہیں، ایک شخص کے لیے یہ بہت بڑی نعمت ہے کہ وہ عوام کی خدمت کر سکے۔"
انہوں نے وزراء پر زور دیا کہ وہ ملک کے موجودہ اثاثوں اور دولت پر توجہ دیں اور انہیں ایران کی ترقی کے لیے استعمال کریں۔
رہبر معظم نے واضح کیا کہ اس خطے میں ہماری ایک منفرد جغرافیائی پوزیشن ہے۔ ہم مشرق و مغرب اور شمال و جنوب کے سنگم پر واقع ہیں۔ یہ ایک بہت اہم پوزیشن ہے۔ "آب و ہوا کے لحاظ سے، موسمیاتی تنوع ہمارے پاس ایک بہت بڑا موقع ہے۔ کھلے سمندر کے طویل ساحلی خطوں کے لحاظ سے، ہمارے پاس یہ موقع ہے، ہمارے جزیرے، ہمارے ساحل، یہ سب مواقع ہیں۔
ہمارے لوگوں کا ایمان، مذہبی عقیدہ اور سیاسی ایمان، یہ بہت قیمتی ہے، یہ موجودہ صلاحیتوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی ترقی اور سائنسی پوزیشن کو بھی ملک کی ایک اور اہم صلاحیت قرار دیا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے مصنوعی ذہانت کے مسئلے کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال کو ایک خاص ادارے کے لئے مخصوص نہیں سمجھا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے مختلف محکموں کو ٹیکنالوجی کے گہرے اور اعلی شعبوں میں مہارت حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
رہبر معظم انقلاب نے سوشل میڈیا میں "قانون کی حکمرانی" کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی جو کہ اس وقت "بے قابو" ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ سائبر اسپیس کو ملک میں قانون پر مبنی ہونا چاہئے، پھر یہ (ترقی کا) ایک موقع ہوگا۔