مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی حکومت اور حماس کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ حماس نے صیہونی حکومت کو مذاکرات کی ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
تنظیم کے سیاسی دفتر کے رکن حسام بدران نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت مذاکرات کی ناکامی کی وجہ بنی ہے۔ اسرائیل غزہ میں جنگ بندی نہیں چاہتا ہے۔
انہوں نے الجزیرہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حماس جنگ بندی کے معاہدے کے لیے بہت سنجیدہ ہے۔
بدران نے امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن جنگ بندی میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہا ہے۔
دوحہ مذاکرات کی ناکامی کے بعد صہیونی رہنما نتن یاہو پر تنقید کررہے ہیں۔ سابق وزیر اعظم ایہود براک نے کہا ہے کہ نتن یاہو کی شرائط قیدیوں کے تبادلے کا عمل مزید موخر کرنے کا سبب بنیں گی۔
mehrnews.com/x35HjX