سابق صہیونی جنرل نے ایران اور حزب اللہ کے مقابلے میں صہیونی حکومت کو کمزور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اپنی بقاء کے لئے امریکی امداد کا محتاج ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق سابق صہیونی فوجی سربراہ اسحاق بریک نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت خود کو امریکی مدد سے بے نیاز ثابت کرنے کی کوشش کررہی تھی تاہم طوفان الاقصی نے بخوبی ثابت کیا کہ امریکی مدد کے بغیر اسرائیل ایک ہفتہ بھی قائم نہیں رہ سکتا ہے۔

صہیونی رزرو فورسز کے سابق سربراہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں اسرائیل کو امریکی مدد کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ گذشتہ دس مہینوں کے دوران فلسطینی مقاومتی گروہوں سے جنگ کے بعد صہیونی حکومت اندر سے کھوکھلی ہوگئی ہے۔ موجودہ حالت میں اسرائیل کے اندر حزب اللہ اور ایران کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ہے۔

سابق صہیونی فوجی افسر نے صہیونی چینل 14 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حماس کی نابودی اسرائیلی تاریخ کا سب سے بڑا جھوٹ بن گیا ہے۔ ہر روز اسرائیل پر راکٹ اور میزائل فائر ہورہے ہیں ان حالات میں حماس پر غلبہ پانا ناممکن ہے۔

یاد رہے کہ صہیونی حکومت گذشتہ دس مہینوں کے دوران غزہ کے مختصر علاقے میں کئی سالوں سے محاصرے میں موجود مقاومتی تنظیموں کو ختم کرنے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے جس کے بعد صہیونی حکومت پر عوام کا اعتماد بری طرح مجروح ہوا ہے۔