مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے تہران میں حماس کے سیاسی دفتر کے سابق سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ پر صہیونی حکومت کے حملے کے بعد خطے کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس بلایا۔
الجزیرہ کے مطابق تنظیم نے اجلاس کے اختتام پر مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ تہران میں شہید اسماعیل ہنیہ پر صہیونی حکومت کا حملہ ایران کی خودمختاری اور حاکمیت پر حملہ ہے۔ او آئی سی صہیونی حکومت کی شدید مذمت کرتی ہے۔
اجلاس کے اختتام پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے کی ذمہ داری صہیونی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
تنظیم نے کہا ہے کہ شہید اسماعیل ہنیہ تہران میں سرکاری مہمان تھے لہذا ان پر حملہ بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔
یاد رہے کہ ایران کی درخواست پر او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس سعودی عرب کے شہر جدہ میں منعقد ہوا جس میں فلسطین کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ صہیونی حکومت کی شدید مذمت کی گئی۔