مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اردن کے وزیرخارجہ ایمن الصفدی نے ایران کے صدر ڈاکٹر پزشکیان سے رابطہ کیا اور ان کو صدر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی۔
اس موقع پر صدر پزشکیان مشرق وسطی اور عالمی سطح پر امن اور صلح کے قیام اور فلسطین میں صہیونی حکومت کے مظالم کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نے تہران میں شہید اسماعیل ہنیہ پر حملہ کیا۔ وہ ہمارے سرکاری مہمان تھے لہذا یہ حملہ بین الاقوامی سفارتی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی تھی۔
انہوں نے کہ صہیونی حکومت کو اپنی غلطی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ عالمی برادری کو چاہئے کہ صہیونی حکومت کی مذمت کرے۔ آج انسانی حقوق کا دم بھرنے والے خود انسانی حقوق کو پامال کررہے ہیں۔ صہیونی حکومت کی دہشت گردی کو اپنا حق دفاع قرار دینا انسانی حقوق کے اصولوں کے منافی ہے۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ ایران اور اردن کے درمیان سفارتی تعلقات کے مذاکرات کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں۔ دونوں ملکوں کو دوستی اور تعاون کے ساتھ باہمی مفادات کے تحفظ کے لئے آگے بڑھنا چاہئے۔
اس موقع پر اردن کے وزیرخارجہ ایمن الصفدی نے کہا کہ اردن خطے میں امن اور سلامتی کے استحکام کے لئے دن رات کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے شہید اسماعیل ہنیہ پر حملہ کرنے پر صہیونی حکومت کی مذمت کی اور کہا کہ نتن یاہو ان اقدامات کے ذریعے جنگ کو خطے کے دیگر ممالک تک پھیلانا چاہتے ہیں۔