مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ تہران میں ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں شہید ہوگئے ہیں۔ ان کی شہادت کے بعد عالمی سطح پر مختلف ممالک اور رہنماوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ واقعے کے بعد صہیونی حکومت کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔
اس واقعے کے بارے میں مہر نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا کہ فلسطین کے بہادر رہنما اسماعیل ہنیہ کی ٹارگٹ کلنگ میں شہادت پوری امت مسلمہ کے لئے بہت بڑا صدمہ ہے۔ ایسے موقع پر ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری ہوئی تھی اور اسماعیل ہنیہ اس میں مہمان کی حیثیت سے شریک تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ یہ ایک گہری سازش ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کے حوصلے پست کرنا ہے۔ ایران کے اندر حملہ کرکے اس کو مشکلات میں ڈالا جائے اور عالم اسلام کے لئے مزید مشکلات پیدا کرنا بھی اس کا ایک ہدف ہے۔
لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ ہم سجھتے ہیں کہ یہ واقعہ اسرائیل کے جرائم کےطویل سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اسماعیل ہنیہ نے ایثار، قربانی اور استقامت سے بھرپور زندگی گزاری اور شہید ہوگئے۔ اس سے پہلے ان کے خاندان بیشتر لوگ شہادت کا رتبہ پاگئے ہیں۔
انہوں نے مزاحمت اور آزادی کی تحریکوں کے لئے ایک رول ماڈل اپنے پیچھے چھوڑا ہے۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے اثرات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ان کی شہادت فلسطینیوں کے اندر نیا نظم اور جذبہ پیدا کرے گی۔ اب عالم اسلام کو یہ سمجھنا چاہئے کہ امریکہ اور اسرائیل کی سرپرستی میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے اور ان بحرانوں کا علاج اور حل صرف یہ ہے کہ امت مسلمہ کو متحد ہونا چاہئے اور عالم اسلام کی قیادت کو چاہئے کہ بزدلی کا مظاہرہ کرنے کے بجائے متحد ہوکر آگے بڑھے تاکہ اسماعیل ہنیہ کا پاک خون رائیگان نہ جائے۔
رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ عالم اسلام کی آزمائش میں اضافہ ہوا ہے۔ اس واقعے سے اسرائیل کا مکروہ چہرہ پہلے سے زیادہ کھل کر سامنے آگیا ہے۔ صہیونی حکومت کا وجود عالمی امن کے لئے خطرہ ہے۔