لبنانی ماتمی انجمن الزھرا کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیلی میزائل حملوں کے خوف کے بغیر شہداء کربلا کا ماتم کرتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، مقبوضہ فلسطین کی سرحد سے مختصر مدت کے فاصلے پر انجمن الزھرا کے اراکین محرم الحرام کی مناسبت سے ماتم داری اور سینہ زنی کرتے ہیں۔

مہر نیوز کے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے مرحوم آیت اللہ سید جعفر مرتضی عاملی کے فرزند سید عبداللہ مرتضی نے کہا کہ جس زمانے میں میرے والد گرامی قم میں زیرتعلیم تھے، اس انجمن کی بنیاد رکھی گئی۔ اس حوالے سے انہوں نے خواب دیکھا تھا۔ اس خواب کے بعد تقریبا 45 سال پہلے انجمن الزھرا کی بنیاد رکھی گئی۔

انہوں نے کہا کہ عیتا الجبل میرے والد گرامی کی زادگاہ ہے جو مقبوضہ فلسطین کی سرحد سے 5 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ طوفان الاقصی کے بعد اس دیہات کے کئی افراد بھی شہید ہوگئے۔

شہید مصطفی چمران کے ساتھی عبداللہ مرتضی نے کہا کہ میرے والد کی وفات کو پانچ سال گزر گئے ہیں۔ اس دیہات میں محرم الحرام کے دوران عزاداری کا سلسلہ کبھی نہیں رکا ہے۔ ہر سال عیتا الجبل میں مجلس عزا ہوتی ہے۔ صہیونی حکومت کی جانب سے بمباری اور گولہ باری کے بعد اس سال کی مجالس میں لوگوں کا جوش و خروش زیادہ ہے۔ صہیونی فورسز کے حملوں کا کوئی خوف نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجلس عزا کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوتا ہے۔ اس کے بعد زیارت وارثہ پڑھا جاتا ہے اور خطابت اور نوحہ خوانی سے مجلس کا اختتام ہوجاتا ہے۔ محرم الحرام کی ساتویں، دسویں اور تیرہویں تاریخ کو نیاز تقسیم کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ مہینوں میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے کمانڈر ابو نعمہ اور حاج ابوطالب بھی ان مجالس میں شرکت کرتے تھے۔