اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندے ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک خط میں یمن کے حوالے سے امریکی الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب سعید ایروانی نے یمن کے حوالے سے ایران پر امریکی الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام ایک خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ ایران پر لگائے گئے الزامات امریکہ کے سیاسی ایجنڈے کا حصہ ہیں تاکہ یمن کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے خلاف جاری جارحیت کی پردہ پوشی اور اسے قانونی جواز فراہم کیا جا سکے۔

انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ امریکی نمائندے نے ایک بار پھر سلامتی کونسل کے پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرتے ہوئے یمن کی صورتحال پر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے۔

سعید ایروانی نے مزید لکھا ہے کہ اسلامی جمہوری ایران ان بے بنیاد الزامات سختی سے مسترد کرتا ہے۔ ایران ان الزامات کو امریکہ کی طرف سے یمن کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے خلاف جاری جارحیت کی پردہ پوشی اور قانونی جواز فراہم کرنے کی کوشش سمجھتا ہے۔ یہ حقیقت واضح ہوچکی ہے کہ امریکہ اقوام متحدہ کے ماہرین پر مینڈیٹ سے سمجھوتہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکہ کا یہ تخریبی اور غیر ذمہ داری رویہ سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی آذادی کو مجروح کرتا ہے۔

انہوں لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ یمن کے بحران پر ایران کی پالیسی واضح ہے۔ ایران سفارتی ذرائع سے یمن کے بحران کے پرامن حل پر زور دیتا ہے اور سمندری سیکورٹی اور آزاد جہاز رانی کی تاکید کرتا ہے۔ اس کے باوجود، حقیقت یہ ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی یمن کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو پامال کرکے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی صریح خلاف ورزی کے ذمہ دار ہیں۔ امریکہ دیگر خودمختار ریاستوں پر الزام لگا کر اپنی تمام سنگین خلاف ورزیوں پر پردہ نہیں ڈال سکتا۔