مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعہ 12 جولائی کو ایرانی وزیر داخلہ احمد وحیدی نے شلمچہ بارڈر کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے چار بارڈر خسروی، مہران، چزابہ اور شلمچہ کا دورہ کیا ہے جہاں سے زائرین امام حسین علیہ السلام کا چہلم منانے کے لئے کربلا جاتے ہیں، ان بارڈر پر اس سال زائرین کے لئے بعض ایسے اقدامات کئے گئے ہیں جن سے زائرین کو کافی سہولت ملے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سال خسروی، شلمچہ، چذابہ، مہران، باشماق اور تمرچین سرحدیں زائرین اربعین کی خدمت کے لیے آمادہ ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سومار سے بارڈر موکب وغیرہ کی آمدورفت کے لیے آمادہ ہے اور ذمہ داران موکب کے سازوسامان کے ساتھ اس بارڈر سے بغیر کسی پریشانی کے گزریں گے۔
وحیدی نے کہا کہ پچھلے سال کی نسبت اس سال انتظامات میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے جس سے اس گرمی میں زائرین کو مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرحدوں پر زائرین کو بہت کم توقف کرنا پڑے گا، وزارت داخلہ کا ایک سب سے اہم مقصد یہ ہے کہ زائرین کم سے کم وقت میں سرحدوں کو عبور کر سکیں۔
واحدی نے کہا کہ اس سال اربعین کے دوران غیر ملکی زائرین کے لیے چذابہ بارڈر معین کیا گیا ہے اور اس سرحد پر زائرین کی نقل و حرکت کے لئے کافی انتظامات کئے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراقی قوم اور حکومت نے گزشتہ سالوں میں اربعین حسینی کو بہترین طریقے سے منعقد کیا ہے اور میزبانی کا پورا حق ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اربعین کے سلسلے میں ایرانی اور عراقی حکام کی نشست میں گفتگو کا محور بس یہی تھا کہ کس طرح زائرین کے سفر کو مزید آسان بنایا جائے، اس خدمت کی کوئی سرحد نہیں ہے، اس میں کسی خاص ملک اور مذہب و عقیدہ کو نظر میں نہیں رکھا گیا ہے، بلکہ یہ خدمت سب کے لئے یکساں ہے۔