مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، نومنتخب ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران عرب ممالک کے ساتھ تعمیری گفتگو اور تعاون کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی جریدے العربی الجدید کے لئے ایک کالم میں لکھا ہے کہ چونکہ ایرانی عوام نے مجھے صدارتی کے عہدے کے لئے منتخب کیا ہے۔ اس راستے کے آغاز میں ہی اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ ہم خطے کے ممالک کے ساتھ تعمیری گفتگو اور تعاون کو فروغ دینے کے لئے قدم اٹھانے پر تیار ہیں۔
انہوں نے لکھا ہے کہ قرآن اور ائمہ معصومین نے باہمی اتحاد و اتفاق سے رہنے پر زور دیا ہے۔ ہم ایک ہی جغرافیا میں رہتے ہیں اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں پاکیزہ زندگی کے لئے کوشش کرتے ہیں۔ ہمیں ایک دوسرے کے ہاتھوں میں ہاتھ دیتے علاقائی توانائی کو استعمال میں لانا چاہئے اور خطے کو مضبوط بنیادوں پر متحد کرسکیں۔ جب تک خطے میں اتحاد نہیں ہوگا اور روشن مستقبل کے لئے مواقع سے فائدہ نہیں اٹھائیں، خطے کے ممالک ترقی بھی نہیں کریں گے۔ خطے میں جاری بحرانوں کا حل علاقائی سطح پر اتحاد و انسجام اور چیلنجز سے مل کر مقابلہ کرنے میں پنہاں ہے۔ اس حوالے سے میں دوسرے ممالک کی طرف پہلے ہاتھ بڑھاتا ہوں۔
ایران اور عرب ممالک ہمسایہ ہیں جس کی وجہ سے علاقائی اور عالمی سطح پر دونوں کے مفادات مشترک ہیں۔ ہم دنیا کو عالمی طاقتوں کے مفادات کی بنیاد پر تقسیم کرنے کے مخالف ہیں۔ ہم بین الاقوامی اداروں میں مسلمانوں کی عقائد کو اہمیت دینے کے قائل ہیں۔ اسلامو فوبیا سے مقابلہ کرنے کے لئے ہماری ذمہ داریاں مشترک ہیں۔
فلسطین پر غاصبانہ قبضے کا حل ہمارا مشترکہ مسئلہ ہے۔ ایران صہیونی حکومت کی جارحیت اور بربریت کے مقابلے میں فلسطینی عوام کی مقاومت کو احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے خودمختار فلسطین کی تشکیل کی حمایت کرتا ہے تاکہ صہیونی حکومت کو نسل کشی سے روکا جاسکے۔ انتہاپسندی اور دہشت گردی ہمارا مشترکہ مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کے لئے باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔ علاقائی ممالک کے درمیان ہتھیاروں کی دوڑ ختم ہونا چاہئے اور آپس کے افہام و تفہیم کے ساتھ تنازعات کو ختم کرنا چاہئے کیونکہ ان اختلافات کی وجہ سے صہیونی حکومت کو ہی فائدہ ہورہا ہے۔
خطے کے عوام ترقی اور پیشرفت کا حق رکھتے ہیں۔ حکومتوں کو اس حوالے سے ایک دوسرے سے تعاون کرنا چاہئے۔ ایران اس حوالے سے علاقائی ممالک کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے اور شمال۔جنوب اور مشرق۔ مغرب کوریڈور میں ہمسایہ ممالک کو شریک کرنا چاہتا ہے۔
اسلامی جمہوری ایران ہمسایہ ممالک کی طاقت کو اپنی طاقت سمجھتا ہے۔ آپس کے معاملات میں بیرونی طاقتوں کو مداخلت کا موقع نہیں دینا چاہئے اور ایک دوسرے کی جغرافیائی حدود کا احترام کرتے ہوئے دوطرفہ روابط کو مزید وسعت دینا چاہئے۔
صہیونی حکومت کے جوہری ہتھیار خطے اور بین الاقوامی سیکورٹی کے لئے خطرہ ہے۔ خطے اور عالمی ممالک کو اس حوالے سے ٹھوس اقدامات کرنا چاہئے۔ خلیج فارس کا خطہ صلح اور پائیدار امن کا محتاج ہے۔ خطے کے ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کی ضرورت ہے۔