صہیونی وزیراعظم نے انتہاپسند وزیرداخلہ کی جانب سے جنگی کابینہ میں شمولیت کی کو مسترد کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کے مقابلے میں شکست کے بعد صہیونی کابینہ مزید اختلافات کا شکار ہوگئی ہے۔ سیاسی جماعتیں کابینہ کو تنقید کا شکار بنارہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق صہیونی کابینہ مزید اختلافات کا شکار ہوگئی ہے۔ وزیراعظم نتن یاہو نے انتہا پسند وزیر بن گویر کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے ان کو جنگی کابینہ میں داخل کرنے سے منع کردیا ہے۔ انہوں نے کابینہ میں داخل ہونے سے پہلے رائے گیری کی تجویز دی تھی لیکن بن گویر نے ناراضگی میں منع کردیا۔

صہیونی ویب سائٹ واللا نے کہا ہے کہ بن گویر کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد نتن یاہو نے کہا ہے کہ بنی گینتز اور گاڈی آئزنکوٹ کے استعفی کے بعد جنگی کابینہ کا کوئی اجلاس نہیں ہوگا۔

دوسری جانب نتن یاہو کے قریبی ذریعے نے کہا ہے کہ بن گویر کو جنگی کابینہ میں شامل نہیں کیا جائے گا کیونکہ وہ راز داری نہیں کرسکتے ہیں۔