مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ حماس کے سیاسی دفتر کے رکن علی ابو شاہین نے کہا ہے کہ غزہ کی طرح غرب اردن میں بھی مقاومت کی جڑیں مضبوط ہورہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غاصب صہیونی فورسز غرب اردن میں بھاری ہتھیار استعمال کررہی ہیں۔ مقاومت کی جنگی صلاحیت نے صہیونی فوج کو مختلف میدانوں میں عقب نشینی پر مجبور کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی جنگ کی باگ ڈور امریکہ کے ہاتھوں میں ہے۔ حماس اور تحریک جہاد اسلامی سمیت مقاومتی تنظیمیں نبردآزما ہیں۔ دشمن کے پاس غزہ سے عقب نشینی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
ابو شاہین نے کہا کہ سات اکتوبر کو مقاومتی تنظیموں نے طوفان الاقصی آپریشن کرکے نئے مشرق وسطی کی تشکیل کا آغاز کردیا ہے۔ ہم اپنے مطالبات پر جنگ بندی پر راضی ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ میدان جنگ میں مقاومت کو دشمن پر برتری حاصل ہے۔ دشمن ہمارا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں۔