صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ اور شمالی سرحدوں پر افرادی قوت کی شدید کمی کے بعد صہیونی حکومت ریٹائرڈ فوجیوں کا لشکر بنانے کا اعلان کرسکتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ غزہ اور شمالی سرحدوں پر مقاومتی تنظیموں کے شدید حملوں اور اسرائیلی فوج کو درپیش افرادی قلت کے پیش نظر صہیونی حکومت کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

صہیونی ذرائع ابلاغ نے اس حوالے سے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کے اطراف میں حکومتی اہلکار لاوڈسپیکر پر اعلان کررہے ہیں اور ریٹائرڈ فوجیوں کو دوبارہ اسرائیلی فوج میں خدمت انجام دینے کی ترغیب دے رہے ہیں۔

صہیونی ویب سائٹ واللا نے اسرائیلی فوج کے اندرونی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی فوج کو افرادی قوت کی شدید کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ریٹائرڈ فوجیوں کا ایک لشکر بنایا جارہا ہے۔

اپنی رپورٹ میں ویب سائٹ نے مزید کہا ہے کہ ریٹائرڈ فوجیوں کے لشکر میں خواتین اور مرد دونوں شامل ہوں گے۔

ریٹائرڈ صہیونی جنرل موطی باروخ اس لشکر کے سربراہ ہوں گے۔