مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عید غدیر کے موقع پر مختلف صوبوں سے ملاقات کے لیے آنے والے عوامی وفود سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عید غدیر تمام مسلمانوں کی عید ہے۔ عالم اسلام کو عید غدیر مل کر منانا چاہیے۔
انہوں نے فرمایا کہ تقریبا چالیس گزرنے کے باوجود شہداء خدمت کی یادیں عوام کے دلوں میں تازہ ہیں۔ غدیر اسلام کی حاکمیت اور کفار کے مایوس ہونے کا دن ہے۔ پیغمبروں کے لئے امامت کا عہدہ رسالت سے زیادہ بالاتر ہے۔ حضرت ابراہیم کو سخت امتحانات کے بعد زندگی کے آخر میں امامت کا عہدہ ملا۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ اسلامی حاکم معاشرے کو اپنے پورے وجود میں محسوس کرتا ہے۔ عوام اس کی پیروی کرتے ہیں۔ امیر المومنینؑ واحد ہستی ہیں جن کے بارے میں ان لوگوں نے بھی کئی جلدوں پر مشتمل کتاب لکھی جو ان پر ایمان نہیں رکھتے تھے۔ ان کے فضائل کو دشمنوں نے حسد اور کینہ اور دوستوں نے خوف کی وجہ سے چھپایا۔
انہوں فرمایا کہ انتخابات ہمیشہ امتحان ثابت ہوئے ہیں لیکن اس مرتبہ اس کی اہمیت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ تین دن بعد ایرانی قوم بڑے امتحان سے گزرے گی۔ امید ہے کہ اللہ ایرانی قوم کو اس امتحان میں سرخرو کرے گا۔ اس کڑے امتحان میں پہلے نمبر پر کامیابی یہ ہے کہ ٹرن آؤٹ کی شرح زیادہ ہو اور دوسرے درجے کی کامیابی زیادہ باصلاحیت امیدوار کا انتخاب ہے۔
رہبر معظم نقلاب میں فرمایا کہ انتخابات کی وجہ سے ایرانی قوم دشمن پر غالب آتی رہی ہے۔ جب بھی انتخابات میں عوام کی شرکت کم رہی، دشمن کو زبان درازی کا موقع ملا ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ عوام انتخابات میں شرکت میں سستی نہ کریں۔ چھوٹے شہروں اور دیہاتوں میں رہنے والے زیادہ شرکت کریں تاکہ جمہوری اسلامی ایران سربلند ہو جائے۔
رہبر معظم کے خطاب سے پہلے حاج میثم مطیعی نے منقبت خوانی کی۔
اپڈیٹ جاری۔۔۔۔