مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان پر جارحیت کے امکانات بڑھنے کے ساتھ مختلف اطراف سے صہیونی کابینہ کو خطرات سے آگاہ کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی اہم ساحلی شہر حیفا کے مئیر نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے لئے آمادہ ہونے کے حوالے سے کچھ یقین سے نہیں کہا جاسکتا۔ جنگ کی صورت میں تمام کمپنیوں کو حیفا سے باہر لے جانا ہوگا ورنہ یہ حزب اللہ کے لئے آسان ہدف ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ لبنان کے ساتھ دوسرے جنگ کے وقت سے کہہ رہا ہوں کہ حزب اللہ کا احترام کرنا چاہئے۔ لبنانی تنظیم مسلسل دفاعی مشقیں کررہی ہے۔ ہم نے ہمیشہ پولیس کا کردار ادا کیا ہے۔ اسرائیلی کابینہ نے ہمیں مکمل فراموش کردیا ہے۔
دوسری طرف کریات شمونہ شہر کے مئیر نے کہا ہے کہ طوفان الاقصی کے بعد حزب اللہ کے حملوں میں 1000 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے اور شہر کے بنیادی انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے حزب اللہ کے جاسوسی ڈرون طیارے ہدہد نے اہم صہیونی تنصیبات اور دفاعی مراکز کی تصویربرداری کی ہے۔ اس موقع پر صہیونی فورسز کا دفاعی نظام حزب اللہ کے ڈرون کی نشان دھی کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا تھا۔
ڈرون طیارے کی لبنان واپسی کے بعد حزب اللہ نے صہیونی تنصیبات کے بارے میں اہم ویڈیو جاری کی تھی جس کے بعد صہیونی عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔