مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ طوفان الاقصی کے بعد صہیونی جیل حکام کے ہاتھوں فلسطینی قیدیوں پر مظالم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں پر مختلف نوعیت کے مظالم بڑھ گئے ہیں۔ صہیونی حکام فلسطینیوں کو اذیت دینے کے لئے نت نئے طریقے استعمال کررہے ہیں۔
مظالم کے خلاف تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کمیٹی نے 2001 سے اب تک صہیونی فورسز کے ہاتھوں مظالم کا شکار ہونے والے 1400 فلسطینیوں پر تحقیق کی ہے۔
کمیٹی نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد فلسطینی قیدیوں پر صہیونی مظالم میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1967 سے 2019 تک ہر سال صہیونی فورسز کے تشدد سے 4 فلسطینی شہید ہوتے تھے۔ 7 اکتوبر کے بعد یہ تعداد دوگنی ہوگئی ہے۔
انسانی حقوق کے اداروں کے مطابق صہیونی ڈاکٹر بھی فلسطینیوں پر جنایت کے جرم میں شریک ہیں جو قیدیوں کے معائنے کے دوران ان پر تشدد کرتے ہیں۔